منگل، 16 ستمبر
ہم ایمان لائے ہیں اور جان گئے ہیں کہ آپ خدا کے مُقدس خادم ہیں۔—یوح 6:69۔
پطرس یسوع کے وفادار تھے۔ اُنہوں نے کسی چیز کو یہ اِجازت نہیں دی کہ وہ اُنہیں یسوع کی پیروی کرنے سے روکے۔ ایک موقعے پر جب یسوع نے اپنے شاگردوں کو ایک ایسی بات بتائی جو شاگردوں کو سمجھ نہیں آئی تو اُس وقت پطرس نے یسوع کے لیے اپنی وفاداری ثابت کی۔ (یوح 6:68) بہت سے لوگوں نے یسوع کی بات کا مطلب جانے بغیر ہی اُن کی پیروی کرنا چھوڑ دی۔ لیکن پطرس یسوع کے وفادار رہے اور اُنہوں نے یسوع کی پیروی کرنا نہیں چھوڑا۔ وہ جانتے تھے کہ یسوع کے پاس ہی ”ہمیشہ کی زندگی کی باتیں“ ہیں۔ یسوع پہلے سے جانتے تھے کہ پطرس اور اُن کے دوسرے رسول اُنہیں اکیلا چھوڑ دیں گے۔ لیکن یسوع نے اپنے اِس بھروسے کو ثابت کِیا کہ پطرس اُن کی طرف لوٹ آئیں گے اور اُن کے وفادار رہیں گے۔ (لُو 22:31، 32) یسوع جانتے تھے کہ اُن کے رسولوں کا ”دل جوش سے بھرا ہے لیکن جسم کمزور ہے۔“ (مر 14:38) حالانکہ پطرس نے تین بار یسوع کو جاننے سے اِنکار کِیا لیکن یسوع نے اپنے اِس رسول سے مُنہ نہیں موڑ لیا۔ جی اُٹھنے کے بعد یسوع پطرس سے اکیلے میں ملے۔ (مر 16:7؛ لُو 24:34؛ 1-کُر 15:5) پطرس اپنے کیے پر بہت شرمندہ تھے۔ لیکن جب یسوع اُن سے اکیلے میں ملے ہوں گے تو ذرا سوچیں کہ اِس سے پطرس کو کتنی ہمت ملی ہوگی! م23.09 ص. 22 پ. 9-10
بدھ، 17 ستمبر
وہ شخص خوش ہے جس کے بُرے کام معاف کر دیے گئے ہیں اور جس کے گُناہ بخش دیے گئے ہیں۔—روم 4:7۔
جو لوگ یہوواہ پر ایمان رکھتے ہیں، وہ اُن کے گُناہ ڈھانپ دیتا ہے یعنی اُنہیں بخش دیتا ہے۔ وہ اُنہیں مکمل طور پر معاف کر دیتا ہے اور اُن کے گُناہوں کا حساب نہیں رکھتا۔ (زبور 32:1، 2) جو لوگ اُس پر ایمان رکھتے ہیں، وہ اُس کی نظر میں بےقصور یا نیک ہوتے ہیں۔ یہوواہ نے اَبراہام، داؤد اور اپنے دوسرے بندوں کو نیک قرار دیا حالانکہ وہ گُناہگار تھے۔ لیکن چونکہ وہ یہوواہ پر ایمان رکھتے تھے اِس لیے وہ اُس کی نظر میں بےقصور تھے، خاص طور پر جب اُن کا موازنہ اُن لوگوں سے کِیا جاتا جو یہوواہ کی عبادت نہیں کرتے تھے۔ (اِفِس 2:12) پولُس رسول نے اپنے خط میں یہ بات واضح کی کہ یہوواہ کا دوست بننے کے لیے اُس پر ایمان رکھنا ضروری ہے۔ اَبراہام اور داؤد نے ایسا ہی کِیا۔ اگر ہم بھی خدا کے دوست بننا چاہتے ہیں تو ہمیں بھی اُس پر ایمان رکھنا ہوگا۔ م23.12 ص. 3 پ. 6-7
جمعرات، 18 ستمبر
خدا کے حضور حمدوستائش کی قربانیاں پیش کرتے رہیں۔ یہی ہمارے ہونٹوں کا پھل ہے کیونکہ اِنہی ہونٹوں سے ہم سب کے سامنے خدا کے نام کا اِقرار کرتے ہیں۔—عبر 13:15۔
آج سب مسیحیوں کے پاس یہ اعزاز ہے کہ وہ یہوواہ کی خدمت کرنے کے لیے اپنا وقت، طاقت اور چیزیں اُس کی خدمت کے لیے اِستعمال کریں۔ ہم پورے دلوجان سے یہوواہ کی خدمت کرنے سے یہ ثابت کر سکتے ہیں کہ ہم یہوواہ کی عبادت کرنے کو ایک بہت بڑا اعزاز خیال کرتے ہیں۔ پولُس رسول نے یہوواہ کی عبادت کے حوالے سے کچھ ایسی باتیں بتائیں جنہیں ہمیں کبھی نظرانداز نہیں کرنا چاہیے۔ (عبر 10:22-25) وہ باتیں یہ ہیں: یہوواہ سے دُعا، مُنادی، کلیسیا کے طور پر مل کر جمع ہونا اور ایک دوسرے کا حوصلہ بڑھانا۔ ہمیں ”اب تو اِن باتوں پر اَور بھی زیادہ عمل“ کرنا چاہیے ”کیونکہ[یہوواہ کا]دن نزدیک ہے۔“ مُکاشفہ کی کتاب کے آخر میں یہوواہ کے ایک فرشتے نے دو بار اِس بات پر زور دیا: ”صرف خدا کی عبادت کریں!“ (مُکا 19:10؛ 22:9) ہمیں یہوواہ کی عظیم روحانی ہیکل کے بارے میں گہری سچائیوں کو ہمیشہ یاد رکھنا چاہیے اور یہ کبھی نہیں بھولنا چاہیے کہ ہمارے پاس اپنے عظیم خدا یہوواہ کی عبادت کرنے کا اعزاز ہے! م23.10 ص. 29 پ. 17-18